Saturday, 2 August 2025

(سبق آموز کہانی – از قلم عثمان بشیر) سفید کوٹ، اسٹیتھو سکوپ، بہترین اسپتال میں اچھی نوکری، اپنی گاڑی، اپنا گھر، اور ہر جمعرات کو سوشل ورک۔ لوگ اسے دیکھتے اور کہتے: "ماشاءاللہ! کتنی مکمل عورت ہے… ہر لڑکی کو اس جیسا بننا چاہیے!" اور وہ؟ وہ مسکراتی تھی۔ ہلکی آواز میں دعائیں دیتی تھی۔ مگر… صرف وہ جانتی تھی کہ اندر سے کچھ نہیں بچا۔ روز صبح خود کو آئینے میں دیکھتی، اور دل کہتا: "تم سب کو بچا رہی ہو… مگر تمہیں کون بچائے گا؟" کبھی کسی کو نہیں بتایا کہ سونے سے پہلے دل بھاری ہوتا ہے، کبھی کسی کے سامنے یہ نہیں کہا کہ "ساری زندگی دوسروں کو سہارا دیتے دیتے، خود تنہا ہو گئی ہوں۔" نماز؟ کبھی کبھی۔ قرآن؟ برسوں سے کھولا نہیں۔ دل؟ ہمیشہ خالی۔ روح؟ جیسے کوئی صدیوں سے صحرا میں بھٹک رہا ہو۔ پھر ایک دن… OPD میں ایک بوڑھی مریضہ آئی۔ چہرہ جھریوں سے بھرا، آنکھوں میں نور، اور لبوں پر تسبیح کے الفاظ۔ علاج کے بعد وہ ڈاکٹر سے بولی: "بیٹا! تمہاری نبض تو ٹھیک ہے… مگر تمہاری روح رو رہی ہے۔" ڈاکٹر چونکی۔ "آپ نے کیا کہا…؟" بوڑھی مسکرا کر بولی: "نماز چھوڑ دو… قرآن سے دور رہو… اور پھر دنیا کے سب سہارے لے لو — خالی تو رہو گی ہی۔" وہ دن، ایک شعلہ بن گیا۔ اس نے سجدہ کیا — برسوں بعد، مگر دل سے۔ آنکھوں سے آنسو بہے جیسے صدیاں نکل رہی ہوں۔ قرآن کھولا — اور پہلی آیت دل پر یوں اتری جیسے کسی نے سینے میں چراغ رکھ دیا ہو: "أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ" "خبردار! اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو سکون ملتا ہے۔" اور وہ عورت… اب بھی وہی ڈاکٹر ہے۔ مگر فرق یہ ہے: پہلے وہ لوگوں کا جسم بچاتی تھی، اب دل بھی سنبھالتی ہے۔ پہلے وہ سٹیپتھو سکوپ سے دل سنتی تھی، اب وہ ہر مریض سے پہلے "دل کی دعا" مانگتی ہے۔ اب لوگ کہتے ہیں: "ماشاءاللہ! وہ صرف ڈاکٹر نہیں… وہ دلوں کو جینے کا ہنر سکھاتی ہے۔" 🌿 سبق: دنیا کی ہر کامیابی، ہر مقام، ہر عہدہ — تمہیں مکمل تبھی کرے گا… جب تم رب سے جُڑے ہو گے۔ تم جتنی بھی بڑی ڈاکٹر، وکیل، ماہر، CEO، یا ماں بن جاؤ — اگر سجدے چھوٹ گئے، اگر دل قرآن سے دور ہو گیا، تو سب کچھ ہونے کے بعد بھی تم خالی ہو گے۔ اور جب تم اللہ سے جُڑ جاؤ… تو پھر چاہے تمہارے پاس کچھ بھی نہ ہو — تم مکمل ہو جاتے ہو۔

No comments:

Post a Comment